Sigrate Poetry Read Count : 111

Category : Poems

Sub Category : N/A
مجھے دیکھ ہنس کر بولی تھی 
سنو تمہیں پتا تو ہے نہ مجھے دائرے بناتےدھوئیں کے مرغولے کتنے اچھے لگتے ہیں مگر تم سگریٹ نہیں پیتے
 ہو پھر بھلا کیا 
خاک جیتے ہو کاش تمہیں یہ بھوگ لگے کسی جوگن کا روگ لگے پھر تمہاری دعا پوری ہوئی
 ایک اور بربادی ضروری ہوئی
 اب میں دھوئیں ڈوبا رہتا ہوں
 خود ہی خود سے روٹھا رہتا ہوں
اپنی رگوں میں جمع نکوٹین چن کر دل کی راکھ ملاتا ہوں
پھر یادوں کی سنہری پنی میں لپیٹ اپنے جگر سے سلگاتاہوں
تمہارے حجر کے دھوئیں سے غم کے دائرے بناتا ہوں اور فضا میں اڑاتا ہوں 
خود بھی سلگتا رہتا ہوں
ذمانے کو بھی جلاتا ہوں 
پل پل خودکو راکھ بنا کر
تمہارا غم بھلاتا ہوں

Comments

  • No Comments
Log Out?

Are you sure you want to log out?