سچ
Read Count : 139
Category : Poems
Sub Category : N/A
*سچ*اؤ ایک سچ بتاؤںجتنے بھی ملے زخم وُہ سب دکھاؤںمیں جانتا ہوں تم ظالم نہیں ہومگر جو مجھ پر ہوا وہ ظلم دکھاؤںتم دیکھو گے تو حیران ہو جاؤ گےمیرے حالت کو دیکھ پریشان ہو جاؤ گےمیں نہیں چاہتا تم بھی اُداس رہوبس جو زخم ہیں اب بنکے داو انکی ساتھ رہوجب چاہو چھوڑ دینامیرا دل ہی ہے نہ توڑ دینامیں کچھ نہیں بولوں گاتم ساری نفرت لفظوں میں بول دینامیں چلا جاؤں گا اور واپس بھی نہ آؤں گابس میرے جانے کے لیے اك بار دروازہ کھول دینامیری میت وہاں پڑی رہے گیتم آنا اور جنازے کا بول دینامیری قبر پر ایک خط لکھنااور اس کچی قبر کو توڑ دینامیرے لبوں پے تب بھی اپنا نام دیکھو گےنہ دیکھا جائے تو میرے چہرے پر پر مٹی کو گھول دینامیرے مردہ اس جسم اک بار تم ہاتھ لگانامیں آٹھ کر بیٹھ جاؤ تو مجھے اپنے پاس بیٹھانامیں پوچھ نہ سکوں گا مگرمیرے بعد جو گزری وہ زبانی سنانالیٹا کے مجھے قبر میں میںاپنے ہاتھوں سے مٹی کی ڈھال بنانامیں رہ لونگا اکیلا وہاںتم اپنی خوشیوں کی دنیا میں لوٹ جانامزملMلng
Comments
- No Comments