سچ Read Count : 120

Category : Poems

Sub Category : N/A
 *سچ*
اؤ ایک سچ بتاؤں 
جتنے بھی ملے زخم وُہ سب دکھاؤں
میں جانتا ہوں تم ظالم نہیں ہو
مگر جو مجھ پر ہوا وہ ظلم دکھاؤں
تم دیکھو گے تو حیران ہو جاؤ گے
میرے حالت کو دیکھ پریشان ہو جاؤ گے
میں نہیں چاہتا تم بھی اُداس رہو 
بس جو زخم ہیں اب بنکے داو انکی ساتھ رہو
جب چاہو چھوڑ دینا 
میرا دل ہی ہے نہ توڑ دینا
میں کچھ نہیں بولوں گا
تم ساری نفرت لفظوں میں بول دینا
میں چلا جاؤں گا اور واپس بھی نہ آؤں گا
بس میرے جانے کے لیے اك بار دروازہ کھول دینا 
میری میت وہاں پڑی رہے گی
تم آنا اور جنازے کا بول دینا
میری قبر پر ایک خط لکھنا
اور اس کچی قبر کو توڑ دینا
میرے لبوں پے تب بھی اپنا نام دیکھو گے
نہ دیکھا جائے تو میرے چہرے پر پر مٹی کو گھول دینا
میرے مردہ اس جسم اک بار تم ہاتھ لگانا
میں آٹھ کر بیٹھ جاؤ تو مجھے اپنے پاس بیٹھانا
میں پوچھ نہ سکوں گا مگر
میرے بعد جو گزری وہ زبانی سنانا
لیٹا کے مجھے قبر میں میں
اپنے ہاتھوں سے مٹی کی ڈھال بنانا
میں رہ لونگا اکیلا وہاں
تم اپنی خوشیوں کی دنیا میں لوٹ جانا
                     مزمل
                     Mلng

Comments

  • No Comments
Log Out?

Are you sure you want to log out?