منتظرِ حقیقت Read Count : 188

Category : Poems

Sub Category : N/A

تجھے اشاروں سے ممکن نہیں کہ تو صاحب ادراک 

اگر تجھ میں شوق تو جل جا فریاد نہیں۔

ستاروں کی محفل میں میرا فیضان سجایا گیا 

آج جہاں کو مسرت کہ میرا انتظار دیکھایا گیا۔

حالات نے ہمیں ایسا سبق سیکھایا ساقی

ہم شاگرد بنے کی عمر میں استاد بن گئے۔

انجان سی کہانی پہ فلسفہ بڑا عجب ہے

میری رات گزر گئی بس اسی فکر میں۔

قانون ہے صاحب کہ محبت ملا تو قسمت

یوں میں حیران ہوں میرا مقدر کہاں۔

میدانِ عشق میں شمشیرِ عشق تھام لے شاؔہد

پھر عشق والوں سے یوں لوگ خفا ہوجاتے۔

بقول: شاؔہد فیاض 

Comments

  • No Comments
Log Out?

Are you sure you want to log out?